قارئین السلام علیکم! چند سنتیں ایسی ہیں جن کو آج کل معاشرے کے ایک طبقے میں اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جارہا ان میں سے ایک ڈاڑھی بھی ہے۔ چند لوگوں کی ڈاڑھی کے بارے میں بہت عجیب سوچ ہے لیکن اس مضمون کے پڑھنے کے بعد آپ کے اشکالات شوق میں بدل جائیں گے۔ ڈاڑھی رکھنا سنت ہے یا واجب؟ اس موضع پر بحث تو عرصہ دراز سے جاری ہے البتہ اس پر بات کم ہی ہوتی ہے کہ ڈاڑھی رکھنا صحت کے لیے کیساہے؟سائنس نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ داڑھی رکھنے سے صحت پر انتہائی مثبت اثر پڑتا ہے ڈاڑھی انسان کو کئی امراض سے دور رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی ممالک غیر مسلم بلکہ غیر مسلم یہاں تک مغربی ممالک کے مرد بھی ڈاڑھی کو رکھنا پسند کرتے ہیں۔ اس سے ان کی شخصیات میں وقار اور رعب پیدا ہوتا ہے۔ڈاڑھی کےہوش ربا فوائد:(۱)کینسر سے بچائو: سائنس دانوں کی کاوشوں اور تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ڈاڑھی 95فیصد الٹراوائلٹ شعائوں کو روک سکتی ہے جو شعاعیں کینسر کا ذریعہ بن سکتی ہے۔(۲)الرجی سے محفوظ رہنا: ڈاڑھی سے جلد اور کھال محفوظ رہتی ہے۔ ڈاڑھی کے بال چھلنی کی طرح ہوا کو فلٹر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ شیونگ جیل کے بہت منفی اثرات نظروں سے گزر رہے ہیں۔ جب ڈاڑھی ہوتی ہے تو
شیونگ جیل کا استعمال ختم ہوجاتا ہے جس سے جلد جراثیم اور انفکیشن سے بچی رہتی ہے۔(۳)ڈاڑھی کو رکھنے سے انسان سانس کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے جس میں استحزماء سے بچا رہتا ہے اور ڈاڑھی استحزما جیسی خطرناک بیماری کے لیے فیس ماسک بن جاتا ہے۔ (۴)سردی اور خشکی کا مقابلہ: سردیوں میں ڈاڑھی سے جلد گرم رہتی ہے اور سردی میں زکام جیسے مسائل سے انسان بچا رہتا ہے۔ ساتھ ہی یہ سردیوں کی ٹھنڈی ہوا کے خلاف ایک دیوار بن جاتی ہے۔(۵)یہ بات تصدیق شدہ ہے ڈاڑھی رکھنے والا بندہ بہت ذہین ہوتا ہے ظاہری طور پر نظر نہیں آتا لیکن اگر اس کو تھوڑا ٹٹولا جائے تو یہ بات یقینی ہوتی ہے کہ وہ واقعی کسی نہ کسی فن میں ماہر ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق لوگوں نے چہرے کے بالوں کے ساتھ بغیر 408ہسپتال عملے کے
میں توازن کیا کہ جن کی ڈاڑھی ہے اور جن کی نہیں ہے اس میں کیا فرق ہے؟ ان کے پاس ایسے کرنے کی اچھی وجوہات تھیں۔ جو سٹاف ڈاڑھی والے تھے وہ مریضوں سے لگنے والے انفیکشن سے محفوظ رہتے اور جن کی ڈاڑھی نہیں تھی انہیں اکثر مریضوں سے انفیکشن لگ جاتا تھا اور ماہرین یہ دیکھ کر حیران ہوئے۔ حضورﷺ نے جو بات 1400 سال پہلے فرما دی تھی اس کا اثر ہوتا ہے۔ سائنس تو اب جاکر اقرار کررہی ہے جب کہ ہمارے نبیﷺ نے یہ بات 1400 سال پہلے ہی فرما دی تھی۔ایک اطلاع کے مطابق ہیڈرن بظاہر ڈاڑھی اگانے والا پہلا رومن شہنشاہ تھا۔ ڈاڑھی ناکہ اسلام میں بلکہ بہت سارے مذاہب میں لازم ہے جو کہ ان مذہب والوں نے چھوڑ دی ہے۔ چین کے بہت سے بادشاہوں کی ڈاڑھی تھی، عیسائی مذہب کے ہر فرقے میں ڈاڑھی رکھنا لازم ہے۔ ہندو مذہب میں بھی ڈاڑھی ضروری ہے جیسے کہ آپ نے انکے پنڈتوں کو ڈاڑھی میں دیکھا ہوگا۔ یہودی ڈاڑھی کا بہت پابند ہیں لیکن ان کے مذہب کے بڑوں کے ہر فرد کے چہرے پر ڈاڑھی ہوتی ہے۔ سکھ ڈاڑھی کے بغیر اپنے آپ کو ادھورہ سمجھتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں