قارئین! حضرت جی کے درس‘ موبائل (میموری کارڈ)‘ نیٹ وغیرہ پر سننے سے لاکھوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں‘ انوکھی بات یہ ہے چونکہ درس کےساتھ اسم اعظم پڑھا جاتا ہے جہاں درس چلتا ہے وہاں گھریلو الجھنیں حیرت انگیز طور پر ختم ہوجاتی ہیں‘ آپ بھی درس سنیں خواہ تھوڑا سنیں‘ روز سنیں ‘ آپ کے گھر‘ گاڑی میں ہروقت درس ہو۔
یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
وہ شخص مجھے ایئرپورٹ کے لاؤنج میںملا‘ انتہائی مطمئن‘ ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر رکھ کر میگزین پڑھ رہا تھا‘ پہلے تو میں نے توجہ نہ دی مگر جب میری نظر میگزین پر پڑی تو مجھے اپناسالگا‘ فلائٹ میں ابھی وقت تھا‘ میں ان کے قریب گیا‘ سلام کیا‘ جس کا انہوں نے انتہائی خوشگوار انداز میں جواب دیا‘ میں جاتے ہی عبقری رسالہ کے متعلق پوچھا‘ انہوں نے کہا : مجھے یہ میگزین بہت پسند ہے‘ اس میں انسان کے ہر مسئلہ کا حل موجود ہوتا ہے‘ آج سوشل میڈیا کے دور میں بھی یہ میرے ہر سفر‘ گھر‘ آفس میں ساتھ ہوتا ہے۔ اس میگزین سے مجھے حوصلہ‘ سکون اور اعتماد ملتا ہے‘ وہ ایک سانس میں عبقری کے فوائد بتائےجارہے تھے اور میں ان کے چہرے کو دیکھ دیکھ کر مسکرا رہا تھا‘ میں نے بتایا کہ میرا تسبیح خانہ سے روحانی تعلق ہے‘ میں گزشتہ کئی سال سے تسبیح خانہ میں جاکر درس سنتا ہوں‘ عبقری رسالہ پڑھتا ہوں‘ شیخ الوظائف کے درس ہروقت میرے موبائل میں موجود ہوتے ہیں‘ جسے میں جب بھی تنہا ہوں بیٹھ کر سننا شروع کردیتا ہوں۔ میری یہ بات سننا تھا کہ انہوں نے عبقری رسالہ سائیڈ پر رکھا اور بالکل اپنائیت کے ساتھ میرے ساتھ گرمجوشی سے ہاتھ ملایا اور کہا میں بھی شیخ الوظائف سے بیعت ہوں‘ مجھے اس در سے بہت کچھ ملا ہے‘ بلکہ میں یہ کہوں کہ آج اگر میں اس جگہ پرسکون بیٹھاہوں تو یہ تسبیح خانہ کا ہی کمال ہے۔ ان کی آنکھوں میں تھوڑی سی نمی آئی مگر چمک کمال کی تھی۔ میں نے ان سے پوچھا آپ کوتسبیح خانہ سے کیا ملا؟
میرا سوال پوچھنے کی دیر تھی کہ وہ شخص یوںگویا ہوا:۔میں اچھی تعلیم حاصل کرنے کے باوجوددنیا کا ناکام ترین انسان تھا‘ ہرجگہ سے ٹھکرایا ہوا‘ زندگی سے عاجز‘ میری حالت یہ ہوگئی تھی کہ سارا دن سڑک کےدرمیان گرین بیلٹ پر بیٹھ کر گاڑیوں کو آتا جاتا دیکھتااور شام کواٹھ کر گھر چلا جاتا ‘ کوئی مجھ سے بات کرکے خوش نہ ہوتا‘میری دماغی حالت انتہائی ابتر ہوچکی تھی‘ ایک مرتبہ فٹ پاتھ پر ہی کسی عبقری رسالہ دیا‘ اسےپڑھنا شروع کردیا‘ اسی رسالہ سے تسبیح خانہ کے متعلق پڑھا‘ نجانے ایک دن کیا ہوا‘ میں اٹھا اور سیدھا لاہور تسبیح خانہ میں پہنچ گیا۔بس پھروہاں ڈیرے لگالیے‘ وہاں اللہ والوں نے مجھے کچھ ذکر اذکار دئیے‘ تھوڑی سی خدمت کرتا‘ ہر جمعرات کو شیخ الوظائف کا درس سنتا‘ میری دماغی حالت سدھرنا شروع ہوئی‘ زندگی میںمثبت تبدیلیاں آنا شروع ہوگئیں۔ چند ہفتوں کے بعد گھر گیا تو میں بالکل بدل چکا تھا‘ میں اٹھنا بیٹھنا‘ بات کرنا‘ میں پراعتماد تھا‘ میں نے دوبارہ سے زندگی جینےکا فیصلہ کرلیا‘ ایک کمپنی میں سی وی جمع کروائی‘ یقین کیجئے تیسرے دن مجھے وہاں سے انٹرویو کال آگئی‘ میری اتنی تعلیم نہیں تھی مگر مجھے انہوں نے اچھی پوسٹ دی‘ میری تنخواہ اتنی تھی کہ مجھے ایک ماہ یقین ہی نہ آیا‘ میرا درجہ اتنابڑا نہیں مگر اس ادارے میں لوگ میری اتنی عزت احترام کرتے ہیں کہ تنہائی میں بیٹھ کر رب کے حضور گڑگڑاتا ہوں روتا ہوں اور اس کا شکر ادا کرتا ہوں۔ شیخ الوظائف کے لیے ڈھیروں دعائیں کرتاہوں۔ جو لوگ مجھےدیکھنا پسند نہیں کرتے تھے وہی لوگ اپنی بیٹیوں کے رشتے لیکر ہمارے گھر پہنچے‘ میری شادی وہاں ہوئی جہاں میں بچپن سے خواب سجاتا تھا اور اے کاش کہتا تھا کہ میرا اس خاندان میں رشتہ ہوجائے‘ ایسا سبب بنا کہ انہوں نے خود اپنی بیٹی کیلئے میرا انتخاب کیا۔ آج میں پرسکون زندگی گزار رہا ہوں اور اس کا سبب یہی عبقری ہے۔ مجھے تو یہ سب خواب محسوس ہوتا ہے۔ میں انہیں دیکھ رہا تھا اور اندر اندر سوچ رہاتھا کہ واقعی تسبیح خانہ لوگوں کی زندگیاں بدل رہا ہے۔ انہوںنے پہلو بدلا پانی کی بوتل سے ایک گھونٹ لیا اور دوبارہ مسکراتے ہوئے بولے اب تو میرے شہر کے لوگ مجھ سے دم بھی کروانے آجاتے ہیں‘عبقری کی وجہ سے لوگ مجھے پیر سمجھنا شروع ہوگئے ہیں‘ اس بات پر انہوں نے قہقہہ لگایا جس کا میں نے بھی بھرپور ان کا ساتھ دیا۔ اچانک سنجیدہ ہوئے اور کہنے لگے: ابھی حال میں تسبیح خانہ میں 625 مرتبہ والا تعویذ لکھوایا گیا‘ میں نے بہت سارے تعویذ لکھ لیے ہیں‘ جس کو بھی یہ تعویذ دیتا ہوں اس کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔ ابھی جب میں اپنے گھر گیاتھا تو میں پندرہ سے بیس تعویذ لکھ کر رکھ آیا‘ اب جب بھی گاؤں میں لوگوں کا مسئلہ ہوتا ہے وہ ہمارے گھر کی طرف آتے ہیں میںموجود نہیں ہوتا اس لیے گھر والے انہیں عبقری کے اعمال اور یہ تعویذ دے دیتے ہیں۔ حیرت انگیز طورپر ان کا مسائل حل ہوجاتے ہیں۔ اسی دوران فلائٹ کا اعلان ہوا۔ انہوں نے عبقری رسالہ اپنےبیگ میں رکھا‘ میں بھی کھڑا ہوگیا‘ انہوں نے گرمجوشی سے مجھےسینےسے لگایا‘ تسبیح خانہ میں ملاقات کا وعدہ کیا‘ اور چل پڑے وہ تو چلے گئے مگر میں شیخ الوظائف کو دل ہی دل میں دعائیں دے رہا تھا۔ (ق، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں