بہت سے لوگ وقت کی حقیقی قدر و قیمت کا احساس کیے بغیر ماہ و سال گزارتے چلے جاتے ہیں وہ نہیں جانتے کہ وقت فطرت کا سب سے گراں قدر تحفہ ہے ہم میں سے کسی کے پاس لامحدود وقت نہیں‘ ہم اس دنیا میں مختصر وقت گزارتے ہیں اور پھر ہمیشہ کیلئے اندھیروں میں گم ہوجاتے ہیں‘ احتیاط شعور اور اچھی عادات کے ذریعے ہم اس دنیا میں اپنا وقت بڑھا سکتے ہیں مگر یہ اضافہ بھی غیرمعمولی نہیں ہوتا البتہ ہم اپنے وقت پر پڑنے والا دباؤ کم کرسکتے ہیں اور اس طرح وقت کی جو بچت ہوگی اس کو زیادہ مفید طریقوں سے بروئے کار لاسکتے ہیں‘ ہماری فرصتوں پر کس کا قبضہ ہے؟ عموماً ہمیں فرصتیں نصیب ہی نہیں ہوتیں اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ آمدنی بڑھانے کی اندھی خواہش ہمیں بے چین رکھتی ہے اور ہم کسی نہ کسی موقعے کی جستجو میں رہتے ہیں جو تھوڑا بہت وقت بچ جاتا ہے اس کو ہم دوسروں کےا یجنڈے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں ہم نے کسی کی سالگرہ پر جانا ہوتا ہے کسی این جی او کی میٹنگ میں شرکت ضروری ہوتی ہے کوئی مباحثہ گروپ ہمارا منتظر ہوتا ہے یا پھرکسی پردیس سے آنے والے عزیز سے ملنا ناگزیر ہوتا ہے یہ سب دوسروں کے ایجنڈے ہیں جن میں وہ محبت فرض یا دوستی کا واسطہ دے کر ہمیں گھسیٹ لیتے ہیں۔ یہ سب کچھ نہ ہو تو پھر ہم آنکھیں بند کرکے وہ کچھ کئے جاتے ہیں جس کی مذہب‘ ریاست‘ معاشرہ‘ خاندان یا دوسرے لوگ ہم سے توقع کرتے ہیں‘ یوں ہمیں وہ وقت نصیب ہی نہیں ہوتا جس کو حقیقی معنوں میں ہم اپنا کہہ سکیں۔ یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے زندگی کا ہرلمحہ دوسروں کی نظر کردینا گویا اپنی متاع گراں بہا کو بے دریخ لٹا دینا ہے‘ یہ محض احمقانہ طرز عمل ہے اس سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ اپنی زندگی کو قابو میں لیں اس کا مطلب اپنے وقت کو اپنے گرفت میں لینا ہے اس کے لیے وقت ضائع کرنے والی پرانی عادتیں ترک کرنی ہوں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں