(حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (پی ۔ ایچ ۔ ڈی : امریکہ) ایڈیٹر : عبقری )
(www.ubqari.org)
بعض اوقات جنا ت نے سانپو ں کا روپ دھار رکھا ہوتا ہے یا وہ جنات کی ایسی قسم سے ہوتے ہیں جو سانپوں کی شکل میں ہی زندگی گزارتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر و بیشتر سانپ دراصل جنات ہوتے ہیں۔ یہ بات تاریخ اور تفسیر کی کتا بو ں میں بڑی وضاحت سے ملتی ہے۔ کچھ مشاہدات آپ کی خدمت میںعرض کر تا ہو ں۔
اِدھر سانپ مارااْدھر سانپ کی لاش فوراً غائب:
راقم الحروف کے ذمہ مسجد زیب النساء کی خدمت ہے۔ ہماری مسجد کے پیش امام صاحب بتانے لگے کہ میں سویا ہو تا ہو ں تو محسو س ہو تاہے کہ میری چا رپا ئی کے نیچے کچھ ہے۔ جیسے بکری یا کوئی کتا یا اکثر چار پائی خودبخود حرکت کرنے لگتی ہے۔ کبھی ایسا محسو س ہو تا ہے کہ کمرے کے باہر صحن میں زور دار آندھی چل رہی ہو۔ باہر دیکھتا ہو ں تو کچھ بھی نہیں ہو تا روز کو ئی نہ کوئی واقعہ ہو تا رہتا ہے۔ بندہ نے قاری صاحب کو پڑھنے کے لیے چند وظائف دئیے انہو ں نے پڑھنا شروع کر دیا۔ کچھ عرصے بعد کہنے لگے کہ ایک بڑا سا نپ میرے کمرے میں نظر آیا لو گو ں کو مارنے کے لیے بلایا۔ انہو ں نے سانپ بالکل آسانی سے ما ر ڈالا۔ ایسے محسو س ہو تا تھا کہ کوئی طاقت سانپ کو ادھر ادھر جانے سے روک رہی ہے۔ ہم نے سانپ اٹھا کر باہر پھینکا۔ آپ یقین کریں تھوڑی دیر بالکل تھوڑی دیر بعد دیکھا توسانپ کی لاش غائب تھی۔ یعنی وہ کوئی جن تھا اور اس کی میت اس کے ورثا اٹھا کر لے گئے تھے۔
میرا تجربہ اور تجربے کی تصدیق:
میرا کئی دفعہ کاتجربہ ہے اور میرے اس تجربے کی تصدیق محدثین مفسرین اور عاملین کے وہ تجربات ہیں جو انہو ں نے اپنی تصانیف میں درج کیے ہیں کہ جو وظیفہ یا حصار جنات کے دفع کرنے کے لیے ہے باکل وہی عمل اور وظیفہ سانپ کے ڈسے یا پھر سانپ کے دفع کرنے کیلئے ہے۔ عملیا ت، تاریخ اور تفسیر کی کتا بیں گواہ ہیں آ پ مطالعہ فرمائیں۔
ہر سال مقررہ وقت پر سانپ کاٹتا ہے:
بندہ کے ایک دوست میجر صاحب کی اہلیہ کو ہر سال مقررہ وقت پر سانپ آکر کا ٹتا ہے مو صو فہ کے جسم میں ایک خاص قسم کی کیفیت پیدا ہو جا تی ہے۔ جب تک سانپ نہ کاٹ لے چین اورسکون نہیں ملتا۔
بندہ کی والدہ مر حومہ نے واقعہ سنایا کہ ایک شخص نے سانپ ماردیااس کے بعد اسے مستقل سانپو ں سے واسطہ پڑنا شروع ہو گیا۔ اسے محسو س ہو اکہ جیسے سانپ مسلسل میرے تعاقب اور انتقام میں ہیں۔ وہ اپنا گھر چھوڑ کر دور کسی گا ئو ں میں چلا گیا۔ ایک اونٹ والا اس گا ئو ں میں سامان لا تا لے جا تا تھا۔ ایک دفعہ اس کا اونٹ اس گا ئو ں میں گیا تو جب اونٹ کو بٹھایا تو ایک سانپ اونٹ کے سامان سے نکل کر بستی کی طرف دوڑا تو اونٹ والے نے زور سے بستی والو ں کو متوجہ کیا کہ کسی کے تعا قب میں سانپ خفیہ طور پر میرے سامان کے ساتھ آگیا ہے احتیا ط کریں وا قعی وہ شخص اس بستی میں موجو د تھا۔
٭…٭…٭