بچوں کا پیشاب بستر پرنکل جانا،ہنستے ہوئے کھانستے ہوئے چھینکتے ہوئے کھیلتے ہوئے خو ف کی وجہ سے یا پیٹ کے کیڑوں کی وجہ سے بے اختیارپیشاب نکل جائے ،تو پیشاب کنڑول کورس استعمال کرائیں اور شفا پائیں،جب مثانہ کے عضلات کمزور ہو جائیں اور اس وجہ سے غیر ارادی طور پرپیشاب نکل جاتا ہو یارات کو پیشاب کا باربار آنا ،اورپیشاب کی فوری حاجت جس پر قابو پانا مشکل ہو او ر بستر پر ہی پیشاب نکل جاتاہو، اکثر مائیں جو رات کو بچوں کو پیشاب کرواکر سلاتی ہیں لیکن رات کا کچھ حصہ گزرنے کے بعدبچہ پیشا ب کردیتا ہو، بلکہ کچھ بچے تو رات میں کئی کئی دفعہ پیشاب کردیتے ہیں پیشاب کنڑول کورس ایسے پریشان والدین کیلئے ایک نعمت ہے۔ایک خاتون نے کہا کہ میرے بچے تو اسکو ل بھی نہیں جاسکتے، کیونکہ میرے بچے ہر دو گھنٹے بعد پیشاب کرتے ہیں اوراسی وجہ سے میرے بچے احساس کمتری کا شکا ر ہوگئے ہیں،ان میں کسی کام کی صلاحیت نہیں رہی ،بہت علاج کرائے،ٹونے اورٹوٹکے آزمائے ہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا، کچھ عرصہ انہوں نے بچوں کو پیشاب کنٹرول کورس استعمال کرایا تو خاطر خواہ نتا ئج بچوںکی صحت یا بی کی شکل میں ظاہر ہوئے۔بچوں کے علاوہ یہ بیماری بڑوں کو بھی ہوجاتی ہے بھاگتے ،ہنستے، کھیلتے وقت اکثر پیشا ب کے قطرے خارج ہوتے رہتے ہیں،کئی نوجوان ایسے بھی آئے جن کی عمریں سولہ ،سترہ اوراٹھارہ سال کی ہوجانے کے باوجود بھی ان کا پیشا ب بے ارادہ لاشعوری طور پر بستر پر نکل جاتا تھا، جو ایک نہا یت پریشان کن اور شرمندگی دلانے والا مرض ہے،اورایسے مریض بھی آئے جنھوں نے بتایا کہ پیشاب کی کثرت اورقطروںکی وجہ سے کپڑے ناپاک رہتے ہیں جس کی وجہ سے نمازنہیں پڑھ پاتے ، خاص طورپر تو سردیوں کے موسم میں یہ مرض بہت ہی بڑھ جا تاہے ،ایسے مریضوں کو پیشا ب کنڑول کورس کچھ عرصہ چائے کہ پرہیز کے ساتھ استعما ل کرنے کا کہا ،کچھ ہی عرصہ کے استعمال سے ایسے مردو خواتین بالکل صحت مند اور تواناہوگئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں