ہمارا بدن گوشت پوست اور ہڈیوں سے بنا ہوا ہے یہ قدرت کی عجیب کاریگری ہے۔ چلنا پھرنا اور زندگی کے معمولات کو سرانجام دینا ہی اصل زندگی ہے لیکن افسوس کہ آج ہماری اکثریت چلنے پھرنے سے معذور ہورہی ہے ہر دوسرا شخص کسی نہ کسی درد میں مبتلا نظر آتا ہے۔ اصل میں درد بذات خود کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ کسی نہ کسی بیماری کاردعمل ہے جب سے فصلوں اور سبزیوں پر کیماوی کھادوں اور زہریلی ادویات کا استعمال شروع ہوا ہے جسمانی دردوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اب شاید ہی کوئی ایسا گھر ہوگا جس میں جسمانی دردوں کا کوئی مریض نہ ہو۔دردوں سے آزاد زندگی کیلئے :ان دردوں کے مداوا کیلئے حکیم صاحب نے اپنے تجربات وتحقیق کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک ایسا قیمتی جڑی بوٹیوں کا بے ضرر بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹ کے روغن تیار کیا ہے جو جسم کے تمام دردوں میں ازحد مفید ہے جس کو استعمال کرتے ہی انسان پھولوں کی طرح ہلکا پھلکا اور چست وچوبند ہوجاتا ہے۔ یہ ایک ایسا نایاب تیل ہے جسے بیرونی اور خوردنی طورپر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ تیل موجودہ دور کے امراض جس میں تمام جوڑوں کے درد، فالج، لقوہ، رعشہ، گھٹیا، شاٹیکا (لنگڑی کا درد) کمر کا درد نمونیا، سردی لگ جانا، عضو کا پھڑکنا، ایسے لوگ جو سردی میں منہ سے کپڑا بھی نہیں ہٹا سکتے۔ لاغزی ہاتھ پاؤں کا سوکھ جانا، ہاتھوں اور پاؤں پر ورم آجانا، پنڈلیوں کا درد، نقرس، مہروں کا خلاء، ڈسک پرابلم، کسی ہڈی کا ٹوٹ جانا، نئی و پرانی چوٹ کا درد، موچ آجانا، پٹھوں کا درد، اعصابی درد،پانی میں بھیگ جانے سے سردی کا لگنا، ایڑھیوں کا پھٹ جانا، ناف کا ٹل جانا، ہاتھوں پاؤں کا پھٹ جانا، گردن کے پٹھوں کا درد، ریڑھ کی ہڈی کا درد، پسلیوں کا درد، جل جانا، جھلس جانا، بجلی کا شاک، خون کا جم جانا، پٹرول سے جلنا، اعضاء کا منجمند ہوجانا، سینے کا انفیکشن، نمونیہ، بچوں کے ہاتھ پاؤں کا ٹیڑھا ہونا، گھٹنوں وغیرہ کا متورم ہوجانا، دائمی درد سر، ہاتھ پاؤں کا اکڑاؤ، سردی کی وجہ سے جسم میں درد ہونا، ان تمام امراض میں کراماتی تیل بہترین معاون ثابت ہوا ہے اور شفاء کا موجب بنا ہے۔ خواتین میں حیض کے دنوں میں کمر کا درد یا پیٹھ کا درد یہ روغن جلد میں خوب جذب ہوکر درد کو دور کرتا ہے اور سکون دیتا ہے۔کراماتی تیل بوڑھوں کیلئے:جوڑ‘ پٹھے اور رگ ریشے کا انسانی جسم کے حرکات و سکنات کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے‘ ان کی مضبوطی توانائی کا دوسرا نام ہے۔ عمر کی زیادتی کے ساتھ ساتھ جوڑ خشک اور کھردرے ہوتے جاتے ہیں اس کے علاوہ جوڑوں کے اندر اور اطراف کے ریشے بھی سخت ہوکر حرکت کم کردیتے ہیں ان کی وجہ سے ان میں درد ہونے لگتا ہے ان حالات میں کراماتی کامستقل استعمال دردوں کا ازالہ کرتا ہے اور بوڑھے سے بوڑھا آدمی بھی صحت مند و توانا رہتا ہے۔کراماتی تیل بچوں کیلئے:ایسے بچے جو پیدائشی طور پر کمزور ہوتے ہیں، ہڈیوں کا ڈھانچا بن جاتے ہیں، کمزوری کی وجہ سے ہاتھ پاؤں ٹیڑھے ہوجاتے ہیں موسم کا تغیر برداشت نہیں کرسکتے، نمونیہ کی شکایت ہوجاتی ہے ہر وقت خاص طور پر سردی کے موسم میں سینہ میں انفیکشن رہتا ہے کھانسی ہروقت رہتی ہے سانس تنگی سے آتا ہے۔ ان تمام امراض میں کراماتی تیل کی مالش اپنی کرامت دکھا کر بچوں کو صحت مند کردیتا ہے۔
کراماتی تیل کے جامع فوائد مختصر الفاظ میں
* پرانا جوڑوں کا درد جو کسی طرح درست نہ ہوتا ہو چھوٹے جوڑوں کا ہو یا بڑے جوڑوں کا، گھٹنوں کا ہو یا پنڈلیوں کا بس مقام درد کی جگہ مالش کریں آہستہ آہستہ جذب کریں، نہایت لاجواب فائدہ ہوگا، کمر کا پرانا پیچیدہ درد ہو جو کسی دوا سے درست نہ ہوتا ہو جسے ڈاکٹر ڈسک پرابلم کہتے ہیں جھکا نہ جاتا ہو، حرکت سے عاجز ہو بس یہی تیل مستقل مالش کریں اور چند قطرے نیم گرم دودھ میں ڈال کر پئیں، جلد آرام آجائے گا۔
* انگلیوں کی جڑیں پھٹ جاتی ہوں، خراب ہوجاتی ہوں، انفیکشن ہوجاتا ہوں ایسے تمام عوارض میں کراماتی تیل کی مالش کریں بے شمار لوگ جن کی ایڑھیاں پھٹ جاتی تھیں یا کسی خاص موسم میں پھٹ کر چلا بھی نہ جاتا تھا یہ تیل لگائیں پھر قدرت کا کرشمہ دیکھیں۔* نمونیہ اور پرانی کھانسی سینے کی جھکڑن کیلئے پسلیوں اور سینے پر اس کی مالش سے سانس کی تنگی دور ہوتی ہے اور چند دنوں میں اچھا رزلٹ ملتا ہے۔* جن لوگوں کو سوتے وقت پنڈلیاں دکھتی ہیں، بے چینی شروع ہوجاتی ہے۔ انہیں یہ تیل پنڈلیوں پر مالش کرنے سے آرام سکون آجاتا ہے۔ پنڈلیوں کی اینٹھن ختم ہوجاتی ہے۔* کتنے معذور افراد جن کی ٹانگیں اور بازو سوکھ گئے تھے اور کوئی کام نہیں کرسکتے تھے۔ درد سے بُرا حال رہتا تھا۔ ایسے بے شمار مریضوں کو جب کراماتی تیل استعمال کرایا گیا وہ لوگ چلنے پھرنے اور کام کرنے کے قابل ہوگئے۔* ایسے لوگ جو سردیوں اور گرمیوں میں سر پر کپڑا باندھ کر سوتے ہوں، انہیں سر پر سردی لگتی ہو اور سر میں درد رہتا ہو، دماغ خشک ہوگیا ہو ایسے افراد کو کراماتی تیل بہت ہی فائدہ دیتا ہے۔* ٹوٹی ہوئی ہڈی کا درد، چوٹ کا درد، روڈ ایکسیڈنٹ ہو یا کوئی اور حادثہ ہو ایسے تمام درد اور چوٹ کیلئے یہ خوردنی طور پر بھی اور مالش میں بھی فائدہ مند ثابت ہوا ہے، ہزاروں تجربات ہوچکے ہیں۔* رعشہ کیلئے نہایت کارآمد مالش ہے جب ہاتھ پاؤ یا سر کانپتے ہوں تو اس تیل کی مالش اور دس قطرے ایک کپ گرم دودھ میں پئیں چند دنوں میں ہی رعشہ ختم ہوجائے گا۔* لقوہ اور فالج کے جتنے بھی مریضوں نے اس کو استعمال کیا کبھی مایوس نہیں ہوئے کوئی جلدی کوئی دیر سے، صحت یاب ہوئے۔واضح رہے کہ جو حضرات صرف مالش کرنا چاہتے ہیں انہیں صرف مالش سے ہی خوب فائدہ ہوگا۔* بچھو بھڑ یا کوئی ایسی زہریلی چیز کاٹ جائے تو گھبرائیں نہیں فوراً کراماتی تیل نکالیں اور تھوڑا سا متاثرہ جگہ پر ملیں انشاء اللہ فوراً آرام ہوگا۔
* ایسے حضرات جو خاص طاقت سے محروم ہوچکے ہوں وہ اس تیل کی مالش کریں اور دس قطرے گرم دودھ میں ڈال کر صبح و شام پئیں اپنی طاقت کا خود اندازا لگائیں۔* ایسے کھلاڑی جو گیم کرتے وقت جلد تھک جاتے ہوں‘ پنڈلیاں درد کرتی ہوں، ایسے کھلاڑی گیم کرنے سے پہلے مالش کریں، زندگی میں اور کھیل میں کبھی پیچھے نہیں رہیں گے۔* بواسیر کے مسوں پر مستقل لگانے سے بواسیر کیلئے ازحد مفید ہے۔
* بہترین جنرل ٹانک ہے دس قطرے گرم دودھ میں استعمال کریں صبح و شام اس کے استعمال سے کسی ملٹی وٹامن کھانے کی ضرورت نہیں رہتی۔
خاص ترکیب
رات کو نیم گرم کرکے متاثرہ جگہ پر مالش کریں مثلاً گھٹنوں، ٹخنوں، پنڈلیوں، کمر، بازوؤں پر مساج کرکے گرم کپڑا باندھ کر سوجائیں صبح کپڑا کھول کر سادہ گرم پانی کرکے اس میں ایک کلو پانی میں ایک چمچ نمک کا ڈالیں اور آہستہ آہستہ مقام درد والی جگہ گرائیں جب پانی ختم ہوجائے تو خشک کرکے گرم کپڑا لپیٹ دیں اور کسی ایسی جگہ پر بیٹھیں یا سو جائیں جہاں ہوا نہ لگے۔ ایسا دن میں دو بار کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں