(آپ بھی اپنے مشاہدات لکھیں، صدقہ جاریہ ہے، بے ربط ہی کیوں نہ ہوں تحریر ہم سنوار لیں گے)
یہ اس شخص کی کہانی ہے جو 1922ءمیں پیدا ہوا اور 1957ءمیں زیارت حج و عمرہ کے بعد اسے ہرنیا کی شکایت واقع ہو گئی۔ آج 85سال کی عمر میں بھی یہ 50سالہ شکایت موجود ہے۔ ایک بار پاکستان سے کینیا شادی کی دعوت پر جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں عزیز واحباب نے نیروبی کے آغا خان ہسپتال میں آپریشن کیلئے داخل کرا دیا۔ وطن واپس آنے کے بعد 2سال کے عرصہ تک معاملہ ٹھیک رہا لیکن پھر شکایت ہو گئی۔ وجہ زور کی کھانسی اور زبردست قبض بنی۔ پیٹی باندھنے اور لنگوٹ کے استعمال سے کچھ دیر کام چلا لیکن تکلیف باقاعدہ موجود رہی۔ بہت پریشانی تھی۔ زندگی کے معموملات میں خاصی رکاوٹ آڑے آرہی تھی۔ خدا بھلا کرے ایک ہومیو پیتھی ڈاکٹر صاحب کا کہ ان کی تجویز پر عمل کرنے سے آج تک ہرنیا کے ساتھ بخوبی نباہ ہو رہا ہے۔
سب سے بڑی بات قبض پر قابو پانا ہے جس طرح قبض خود سو بیماریوں کا باعث بنتی ہے اسی طرح اس کو دور کرنے کی بھی سو ترکیبیں ہیں۔ آپ کو رسالہ ”عبقری“ کے ذریعے سے بہت سے نسخے قبض کو دور کرنے کے پہلے بتائے جا چکے ہیں۔ اپنی طبیعت اور ذرائع کے مطابق ان کو استعمال کر کے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ مختصراً چھان ملے آٹے کی روٹی استعمال کرنا یا چھان کی بران ڈبل روٹی دودھ کے ساتھ لینا۔ کھانے کے ساتھ سلاد کا وافر استعمال( تقریباً 1/3 حصہ سلاد کا ہونا) ضروری ہے۔ کھیرا، مولی اور گاجر بہترین ہیں۔ اگر ان کو کدوکش کرکے دسترخوان کی زینت بنایا جائے تو بہت بہتر ہے۔ محسن انسانیت جناب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی چودہ سو سال قبل سلاد استعمال کرنے کی تاکید فرمائی تھی کہ اپنے دسترخوان پر سبز پتوں والی اشیاءکو جگہ دو۔ سلاد کے سبز پتے اور ٹماٹر بھی بہت مفید ہیں۔ خوراک کے وقفوں میں پانی کی خاصی مقدار پی جائے ۔ ”دوپہر کو موسمی پھل امرود، خربوزہ، کیلا، سنگترہ اور سیب نمک لگا کر کھانے سے قبض کو دور کرنے میں مدد گار بنتے ہیں۔ صبح و شام چائے یا دودھ کے ساتھ ڈبل روٹی، بسکٹ یا رس لیے جائیں۔ روٹی( صرف دوپہر کے کھانے پر ½ حصہ چپاتی) شوربے میں بھگو کر کھائی جائے۔ کھانا خوب چبا کر کھایا جائے کیونکہ معدے کے دانت نہیں ہوتے ۔ دیگر سخت قسم کی ہر طرح کی خوراک بھنے چنے، مکئی، تلی ہوئی ہر شے، پکوڑوں سے جان بچانی ضروری ہے۔ پرہیز کے بغیر کامیابی نہیں ہو گی۔ بعض اوقات ہر طرح کی احتیاط کے باوجود ہرنیا ابھر کر تکلیف دینے لگتی ہیں۔ اس کی وجہ زیادہ کھانا ہوتی ہے جو کسی شادی وغیرہ کی تقریب سے زیادہ کھا لینے سے پیدا ہو جاتی ہے۔اگر ابھار خاصا سخت اور درد بھرا ہو تو آپ پانی کی بوتل (ربڑ والی)لے کر گرم پانی سے ٹکور کریں۔ اس طرح جلد ہی ابھار اندر داخل ہو جاتا ہے۔ یہ ٹوٹکا بہت ہی فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ صحت کی بحالی کیلئے قربانی دینی ہی پڑتی ہے۔ مندرجہ بالا تجربات سے پوری طرح فائدہ حاصل کریں اور پرہیز کو کبھی ہاتھ سے جانے نہ دیں۔ اس طرح ہرنیا کا مرض ہو گا تو دور ہو جائے گا اور آپ باقاعدہ روز مرہ کے معمولات سے عہدہ برآہ ہو سکیں گے۔ اللہ آپ کو صحتِ کاملا عطا کرے۔ (آمین)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 739
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں