)نصیحتیں ان کی جو رہبر ہیں(
حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اللہ کے کچھ بندے ایسے ہیں جو باطل کو کلیتہً چھوڑ کر اسے مٹا دیتے ہیں اور حق کا بار بار تذکر ہ کر کے اسے زندہ کر تے ہیں۔ جب انہیں کسی عمل کی ترغیب دی جا تی ہے تو وہ اس کا اثر لیتے ہیں اور اس عمل کا ان میں شوق پیدا ہو جا تا ہے اور جب انہیں اللہ کے غصہ اور عذاب سے ڈرایا جا تاہے تو وہ ڈر جا تے ہیں اور ڈر کی وجہ سے کبھی بے خوف نہیں ہو تے جن چیزو ں کو انہو ں نے آنکھ سے نہیں دیکھا انہیں یقین کی طا قت سے دیکھ لیتے ہیں اور یقین کو ان غیبی امور کے ساتھ ملا تے ہیں جن سے کبھی جدا نہیں ہوتے۔ خوف خداوندی نے ان کو عیوب سے بالکل پاک صاف کر دیا۔ ہمیشہ باقی رہنے والی نعمتو ں کی وجہ سے دنیا کی فانی لذتوں کو چھوڑ دیتے ہیں۔ دنیا کی زندگی ان کے لیے نعمت ہے اور موت ان کے لیے باعث عزت ہے۔ اور بڑی بڑی آنکھو ں والی حوروں سے ان کی شادی کر دی جائے گی اور ہمیشہ نوعمر رہنے والے لڑکے ان کی خدمت کریں گے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں تم کتا ب اللہ کے برتن اور علم کے چشمے بن جا ﺅ یعنی قرآن اپنے اندر اتار لو پھر علم اند ر سے پھوٹ کر نکلے گا اور اللہ تعالیٰ سے ایک دن میں ایک دن کی روزی مانگو اور ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ کثرت سے تو بہ کرنے والوں کے پا س بیٹھا کرو کیونکہ ان کے دل سب سے زیادہ نرم ہو تے ہیں۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں جو اللہ سے ڈر ے گا وہ کبھی کسی پر اپنا غصہ نہیں نکا لے گا یعنی کسی سے انتقام نہیں لے گا بلکہ اپنا غصہ پیئے گا اور جو اللہ سے ڈرے گا وہ اپنی مرضی کا ہر کام نہیں کر سکے گا اور اگر قیا مت کا دن نہ ہوتا تو جو تمہیں نظر آرہا ہے وہ نہ ہوتا بلکہ افراتفری کا کچھ اور عالم ہوتا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جو لو گو ں کے ساتھ انصاف کر تا ہے اور اس کے لیے اپنی جان پر جو مشقت جھیلنی پڑے اسے جھیلتا ہے۔ اسے اپنے کام میں کامیا بی ملے گی اور اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کی وجہ سے ذلت اٹھانا نافرمانی کی عزت کی بہ نسبت نیکی کے زیادہ قریب ہے۔
حضرت امام مالک رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا آدمی تقویٰ سے عزت پاتا ہے اور اسے دین سے شرافت ملتی ہے۔ آدمی کی مروت اور مردانگی عمدہ اخلاق ہیں۔ بہادری اور بزدلی خداد داد صفات ہیں۔ بہا د ر آدمی تو ان لو گو ں کی طر ف سے بھی لڑتا ہے جنہیں جانتا ہے اور ان کی طر ف سے بھی لڑتا ہے جنہیں نہیں جا نتا اور بزدل آدمی تو اپنے ماں با پ کو بھی چھوڑ کر بھا گ جاتا ہے۔ دنیا والوں کی نگاہ میں عزت مال سے ملتی ہے لیکن اللہ کے ہاں تقوی سے ملتی ہے تم کسی فارسی، عجمی اورنبطی صرف تقویٰ کی وجہ سے بہتر ہو سکتے ہو عربی ہونے کی وجہ سے نہیں ہو سکتے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں