(درود شریف کے کمالات کا چشم دید مشاہدہ)
” سیرت النبی بعد از وصال النبی “ میں محمد عبدالمجید صدیقی لکھتے ہیں کہ حضرت حسن رسول نما اویسی دہلوی قدس سرہ‘۔ خواہش مند حضرات کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرا دیا کرتے تھے۔ اس لئے ” رسول نما “ کے معزز لقب سے مشہور ہوئے۔ جملہ اوراد وظائف کے علاوہ نہایت پابندی اور توجہ کے ساتھ ایک خاص وقت روزانہ گیا رہ سو مرتبہ یہ درود شریف پڑھا کرتے تھے اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عِترَتِہ بِعَدَدِ کُلِّ مَعلُومَ الکَ ( بعض کتب میں بِعَدَدِ کُلِّ شَیئٍ مَعلُومَ الکَ تحریر ہے ) اور اس کی بر کت سے آپ کے اندر یہ وصف پیدا ہو گیا تھا۔ آپ کی طر ف سے اس درود شریف کو اسی انداز میں پڑھنے کی عام اجا زت ہے۔ حکیم اجمل خان رحمتہ اللہ علیہ کا خاندان آپ ہی کی دعاﺅ ں سے پھلا پھولا۔ آپ عہد عالمگیری کے عظیم ترین بزرگوں میں سے تھے۔ یا د رہے کہ جس درود شریف میں سلام کا صیغہ نہ ہو جیسے کہ مذکورہ بالا دورد شریف ہے تو جب وظیفہ ختم ہو جائے تب ایک مر تبہ اَلسَّلَامُ عَلَیکَ اَےُّھَا النَّبِیُّ وَرَحمَتہ اللّٰہِ وَ بَرکَا تُہ‘ پڑھ لیا کریں تا کہ صَلٰوة کے ساتھ سلام کی برکتو ں سے بھی مالا مال ہو جا ئیں۔ اگر خیال نہ رہے تو کوئی حرج نہیں۔ محمد عبدالمجید صدیقی اپنی کتاب ” سیرة النبی بعد از وصال النبی “ میں لکھتے ہیں کہ حاجی محمد ممتاز علی خان ولد غلا م سرور خان مشہور معروف شخص تھے۔ میرٹھ وطن اور اٹا وہ مسکن تھا اور یہی مدفن بنا۔ ایک مرتبہ ان کو فتق ( آنت اترما۔ ہرنیا ) کا عارضہ لا حق ہو گیا جس سے تکلیف ہوتی تھی، بہت علاج کیا مگر بیکار۔ میا ں بیدار شاہ ایک درویش ریاست بھرت پور میںرہا کرتے تھے۔ انہوں نے بشرائط طہارت و طعام طیب نیز یہ کہ پکانے والا بھی طاہر ہو۔ ہر روز دورد شریف پانچ ہزار مرتبہ پڑھنے کو بتایا۔ ابھی چالیس دن نہ گزرے تھے کہ خان صاحب نے خواب میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور نماز عشاءآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ادا کی۔ صبح میاں صا حب نے کہا کہ تمہاری مراد حاصل ہوگئی ہے۔چنا نچہ وہ مرض جا ں گسل قطعی جاتا رہا اور پھر کبھی نہ ہوا۔ وہ درود شریف یہ ہے۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ کُلِّ شَیئٍ مَعلُومَ اللَک۔ (امرا ازفیص احمد ابن حکیم دلدار احمد )۔ (تجلیات از خواجہ شمس الدین عظیمی ) (فوائح العرفان از سید محمد ہا شم ) (تحفہ الابرار ) (زیارت نبی بحالت بیداری ) (نزہتہ الخواطر ) (فضل یزدانی )(صفینہ صلوة و سلام)
” افضل الصلوٰت سید السادات “ میں علامہ یو سف بن اسمعٰیل بہنائی رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اس درود شریف کو شیخ عارف محمد حنفی آفندی النازلی رحمتہ اللہ علیہ نے خزینتہ الاسرار میں بیان کیا ہے اور تحریر فرمایا کہ میرے شیخ مصطفی الہندی رحمتہ اللہ علیہ نے مدینہ منورہ میں مدرسہ محمو دیہ میں ۱۶۲۱ھ میں اپنی سندات کے ساتھ ذکر کی اجازت دی۔ میں نے ان سے بعض علوم کی خصوصیات او ر اذکار کے متعلق پو چھا تاکہ علم کا انکشاف اللہ تعالیٰ کا تصرف اور رسول کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وصال حاصل ہو۔ پس آپ نے مجھے آےة الکر سی اور یہ مذکورہ درود شریف سکھایا، اور فرمایا کہ جب تو اس پر مداوت کرے گا تو بہت سے علوم و اسرا ر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اخذ کرے گا۔ یہا ں تک کہ تم روحانی طور پر تربیت محمدیہ میں ہو گے اور فرمایا یہ مجر ب ہے فلاں فلاں نے اس کا تجر بہ کیا ہے اور بہت سے دوستو ں کا ذکر کیا اور فرمایا اے میرے بیٹے مشرق و مغر ب کہیں بھی جاﺅ اگر قبلہ خضراءتیری آنکھوں سے غائب ہو جائے تو میں میدان میں ہو ں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا قبہ جو قبر شریف کے اوپر ہے۔ میں نے ان کے ہا تھ چو مے اور انہوں نے میرے لئے بر کت کی دعا فرمائی۔ چنانچہ میں نے اس صلو ة کو شر وع رات سے سو بار پڑھا۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواب میں زیارت ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تیرے والدین اور بھا ئیوں کے لئے شفا عت ہے۔ اللہ مجھے اور تمہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت کی توفیق فرمائے۔ پھر میں نے اللہ کی قدرت سے جس طر ح شیخ رحمتہ اللہ علیہ نے ذکر کیا تھا پایا پھر میں نے اپنے بہت سے دوستوں کو اس درود شریف کے متعلق بتا یا میں نے دیکھا کہ جس شخص نے بھی اس پر مداوت کی ایسے اسرار عجیبیہ حاصل کئے کہ ان جیسے میں نے حاصل نہیں کئیے تھے۔ اس میں بہت سے اسرار ہیں صر ف اشارہ کا فی ہے۔ وہ درود شریف یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ سَلِّم عَلٰی سَیدنَا مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی اٰلِ سَیدنَا مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ لَمحَتہٍ وَّ نَفَسٍ بِعَدَدِ کُلِّ مَعلُومٍ لَّکَ 0 (خزینہ رحمت )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں